مدت ہوئی یار کو رخصت کیے ہوئے
Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usaمدت ہوئی یار کو رخصت کیے ہوئے
آئے گا ضررو جی رہے ہیں حسرت لیے ہوئے
بدنام کیا عشق نے رسوائی ہوئی گلی گلی
خوشی ملی ان کو مجھ پے تہمت ملے ہوئے
شور مچل رہا ہے سنسان شہر میں
چلیے آرہے ہیں دل میں حسرت لیے ہوئے
برا بھلا کہتے ہیں سب کے سامنے
اور کھڑے ہیں ان کے سامنے بت بنے ہوئے
لگ رہا ہے بگولا تجھ سا آوارہ
پھیر رہا ہے خاک سی عزت لیے ہوئے
More Friendship Poetry






