جو دل سے کرتا ہے اظہار اُن کی عظمت کا
بنے گا دیکھنا حق دار وہ تو جنت کا
حرا کے چاند کی نوری کرن سے عالم میں
کہیں نظر نہیں آتا نشان ظلمت کا
یہ کہکشاں یہ ستارے یہ چاند یہ سورج
بلا شبہ ہے یہ صدقہ اُنھیں کی رحمت کا
کوئی گھٹا نہیں سکتا نبی کے رُتبے کو
بیان آیاہے قرآں میں اُن کی رفعت کا
کہاں قلم میں مُشاہدؔ کے تاب مدحت کی
جو نعت لکھتا ہے صدقہ ہے شاہِ برکت کا