کس طرح سے ہو بیانِ عظمتِ مفتی خلیل
مرشدوں نے ہے بڑھائی رفعتِ مفتی خلیل
برکتِ برکات سے سرشار ہو کر دہر میں
برکتیں پھیلارہی ہے برکتِ مفتی خلیل
چار سو سکہ جما ہے اُن کے علم و فضل کا
علم و الوں پر عیاں ہے حکمتِ مفتی خلیل
’’احسن البرکات‘‘ جن کی زندہ ہے اک یادگار
پارہا ہے اِک زمانہ برکتِ مفتی خلیل
آپ کی نعتوں میں ہے رنگِ رضا ، عکسِ حسن
ہیں سراپا فیضِ حساں حضرتِ مفتی خلیل
دیکھنے والے یہی کہتے ہیں بے شک دوستو!
اب بھی نظروں میں ہے رقصاں صورتِ مفتی خلیل
بھول سکتے ہیں نہیں ،تھے وہ سراپا مہرباں
سنیوں کو یاد ہے سب شفقتِ مفتی خلیل
آپ کی تصنیف اور فتوؤں میں پنہاں بحرِ علم
کیوں نہ ہو پھر چار جانب شہرتِ مفتی خلیل
احسن العلماء بھی جن سے پیار کرتے تھے بہت
فیضِ مارہرہ سراپا حضرتِ مفتی خلیل
صدقے جاؤں حضرتِ احمد میاں کے دوستو!
بالیقیں جو ہیں امینِ نسبتِ مفتی خلیل
نام لیوا ہے مُشاہدؔ سلف کا تو، شاد ہو
آج تو نے خوب لکھّی مدحتِ مفتی خلیل
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔