مدینہ میں کس طرح صدا یہ گلی گلی گونجتی گئی ہے 

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

مدینہ میں کس طرح صدا یہ گلی گلی گونجتی گئی ہے
مکان ایوب کے برابر میں اونٹنی بیٹھتی گئی ہے

بصد ادب سے سلام اصحاب کے مصمم ارادہ کو بھی
خلوص نِیَّت دلوں میں مضبوط چھاپ بھی چھوڑتی گئی ہے

قبول وحدانیت، ابھرتی شعاع اسلام کی ہی کر دیں
کرن نئے دین کی رگوں میں بہاؤ سے دوڑتی گئی ہے

گوارہ ہجرت قریش کو، پر نہیں یہ بالکل لکن وہاں تھی
رہی دھری سازشیں، پلٹ ہو لئے وہاں ڈوبتی گئی ہے

غلام بن کر فقط یگانہ پہ ہی برابر چپک بھی جانا
یہی سبق یاد کر فلک تک یہ فکر بھی ڈولتی گئی ہے

کرم کیا اللہ نے یہ ناصر نوازنے کا ہمیں بڑا ہی
بھرم مگر نفس کا، یقیں کے وجود سے توڑتی گئی ہے

Rate it:
Views: 474
05 Dec, 2020
More Religious Poetry