مدینے کا پتھر

Poet: Safir By: Syed Ghulam Akbar Shah Safir, Daharki

کاش میں مدینے کا پتھر ہی بن گیا ہوتا
اسی بہانے سے آپکی گلیوں میں پھر رہا ہوتا

دل یہ چاہتا ہے پہنچ جاؤں مدینے اڑ کر
کاش کہ میں ہوا ہی بن گیا ہوتا

میری آنکھوں میں بسا بس مدینہ مدینہ
کاش کہ مجھ کو مدینہ ہی مل گیا ہوتا

کیوں اس شہر میں ٹھوکریں کھاتا سافر
آپ کا اک اشارہ ہی مل گیا ہوتا

Rate it:
Views: 906
09 May, 2008
More Religious Poetry