جب نہیں ملتی کہیں سے بھی سکوں کی دولت تیری محفل تیرے دیوانے سجا لیتے ہیں وہ رازدار خفی جلی ہے جدھر بھی دیکھو علی علی ہے گواہ مدینے کی ہر گلی ہے جدھر بھی دیکھو علی علی ہے گنج بخش فیض عالم مظہر نور خدا ناقصاں راپیر کامل کاملاں را رہنماں