یہ خو نی درندے ہیں یہ انسا ن نہیں ہیں
یہ کفر کے خدا م مسلما ن نہیں ہیں
شیطا ن کے پا لے ہیں یہ ابلیس کے چیلے
تا بع یہ مگر رب مہر با ن نہیں ہیں
ڈھا تے ہیں ستم روز یہ اندا ز بدل کر
یہ خو ن بہا کر بھی پریشا ن نہیں ہیں
گا تے ہیں یہ نغما ت جہل کفر کی لے پر
را ضی یہ مگر پڑ ھنے کو قر آ ن نہیں ہیں
حلیئے سے بظا ہر تو مسلما ں نظر آ ئیں
با طن میں مگر صا حب ایما ن نہیں ہیں
پھیلا ئی ہے دہشت کی لہر میرے چمن میں
یہ با عث تکلیف ہیں فیضا ن نہیں ہیں