آئیں ہیں اب تو یوم صیام
کرو لیل کو اس میں قیام
رحمتوں برکتوں کے ایام
بچائیں گے دوزخ سے یہی صیام
جا چکا دوستوں ماہ شعبان
مرحبا مرحبا آمد رمضان
لوٹے گے اب تو تراویح کا مزہ
ہے نیکیوں کی بہار یہ بعد خزاں
اب شیطان کو ملیں گی خوب سزا
کرو حاصل اس میں اللہ کی رضا
رمضان کا مہینہ ہے برکتوں کا مہینہ
یہ ماہ ہے سراپا برکتوں کا مہینہ
خوب مزا دیگی اب سحر کی بیداری
اور وہ لطف بھوک میں خودداری
منور ہوگی اب سے کائنات ساری
یاللہ تو کردے بخشش ہماری
لطف کرم عام ہونے کا مہینہ
رحمتوں کا مہینہ برکتوں کا خزینہ
افطار کے وقت حاصل ہوگی مسرت
خاص ہو روزہ دار پر اللہ کی رحمت
دے خدا ہم کو عبادتوں کی ہمت
ثابت با حدیث ہے اہل صوم کی فضیلت
بوئے روزہ دار ہے خوشبو مشک کی
کرو از مہینہ برسات اشک کی
مگر یہ سب کچھ بے سود ہوجائے گا
ثواب نامہ اعمال سے کھو جائے گا
کرے گا پرستش نہ کچھ بو جائے گا
گویا ماہ رمضان میں وہ سو جائے گا
وہ جو بھوکا رہے اور کرے غیبت
جھوٹ، بےشرمی اور لگائے تہمت
خدا معاف کرنا اس ماہ میں
روزے قبول کرنا اپنی بارگاہ میں
جو قدم اٹھے خدایا تری راہ میں
اثر ہو خدایا ہماری ہر آہ میں
بچا مجھ کو روزے میں ہر گناہ سے
روز قیامت پھر دوزخ کی باہ سے