وہ شاعر کم مگر مداری بہت ہے
سستی شہرت کا پجاری بہت ہے
اسے ادبی چور کہتے ہیں سبھی
اشعار چرانے کی بیماری بہت ہے
کافی اشعار چرائے ہیں اس نے
اس کی شاعری ادھاری بہت ہے
ہم ایسے لوگوں سے کم ملتے ہیں
جن کی فطرت میں عیاری بہت ہے
لوگوں کی مرغیاں چرانی چھوڑ دی ہیں
میرے لیے سبزی کی ترکاری بہت ہے