Add Poetry

مری بے نشانیوں میں یہ نشاں بنا ہوا ہے

Poet: ثاقب ساہی By: ثاقب ساہی, Rahim Yar Khan

مری بے نشانیوں میں یہ نشاں بنا ہوا ہے
ترا ورد میرےآقا مری جاں بنا ہوا ہے

مرے قلب و روح پہ بھی ہوا نقش سبز گنبد
جو وہاں ضو فشاں ہے ، وہ یہاں بنا ہوا ہے

ہے خیالِ کوئے طیبہ سے عجیب ربط میرا
میں مکیں بنا ہوا ہے وہ مکاں بنا ہوا ہے

تری یاد سے جو نکلا تو رہوں گا کچھ نہ باقی
میں اسی پہ مشتمل ہوں جو دھیاں بنا ہوا ہے

تری نعت پڑھ رہا ہوں یہ کہا ہے رفعتوں نے
ذرا دیکھ لیں ٹھہر کے جو سماں بنا ہوا ہے

مجھے اک جھلک دکھاو کہ میں آ نکیں کھول پاوں
یہ مرے لئے زمانہ تو دھواں بنا ہوا ہے

کسی اور در پہ ثاقب ، بھلا کیوں صدا لگائے
جو گدا،گدائے شاہِ دو جہاں بنا ہوا ہے

Rate it:
Views: 1
19 May, 2025
Related Tags on Sufi Poetry
Load More Tags
More Sufi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets