مری دیوانگی خود ساختہ نئیں
میں جیسا ہوں میں ویسا چاہتا نئیں
سکوں چہرے کا تیرے کہہ رہا ہے
کہ اے دشمن تو مجھ کو جانتا نئیں
یہ دل گستاخ ہوتا جا رہا ہے
کہ سنتا ہے مری پر مانتا نئیں
مجھے ڈر ہے محبت میں اگر وہ
کہیں کہہ دے خدانخواستہ نئیں
اگرچہ دل کہیں پر ہار آیا
مگر پھر بھی میں دل برداشتہ نئیں
امیرؔ اس عشق کا مجھ سے نہ پوچھو
پتہ تم سب کو ہے کس کو پتہ نئیں