Add Poetry

مری نوا سے ہوئے زندہ عارف و عامی

Poet: علامہ اقبال By: Qaiser, washington
Meri Nawa Se Hue Zinda Arif O Aami

مری نوا سے ہوئے زندہ عارف و عامی
دیا ہے میں نے انہیں ذوق آتش آشامی

حرم کے پاس کوئی اعجمی ہے زمزمہ سنج
کہ تار تار ہوئے جامہ ہائے احرامی

حقیقت ابدی ہے مقام شبیری
بدلتے رہتے ہیں انداز کوفی و شامی

مجھے یہ ڈر ہے مقامر ہیں پختہ کار بہت
نہ رنگ لائے کہیں تیرے ہاتھ کی خامی

عجب نہیں کہ مسلماں کو پھر عطا کر دیں
شکوہ سنجر و فقر جنید و بسطامی

قبائے علم و ہنر لطف خاص ہے ورنہ
تری نگاہ میں تھی میری نا خوش اندامی

Rate it:
Views: 304
08 Jul, 2021
Related Tags on Allama Iqbal Poetry
Load More Tags
More Allama Iqbal Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets