مر ے روپ سے ہے شہر ت
نہیں کچھ بھی کیا یہ سیرت
مجھے لوگ کہہ رہے ہیں
تو ہے بس حسین مورت
مجھے چاہ مت غرض سے
نہیں ہوں میں ایک صورت
بنی ہے عذاب سا اک
مری جاں کویہ بصیرت
گرے حوصلےنہ ڈھادیں
بنی خاک سے عمارت
مرا دل دکھارہی ہے
تری ہر لکھی عبارت
نہیں ڈھونڈپارہی ہوں
ترے پیار میں طہارت
کبھی کرنہ لے غزل یہ
کہیں اس جہاں سے ہجرت