مرے مصطفیٰ علم و حکمت کے حامل
شریعت کے حامل طریقت کے حامل
رہِ امن و انصاف کس نے بتائی؟
وہی تو ہیں انساں کی عظمت کے حامل
جو پڑھتے ہیں نعتِ شہِ دین و دنیا
بنیں گے وہ رحمٰں کی رحمت کے حامل
نہ پائیں گے ہرگز عبادت کی لذّت
جو بندے نہیں اُن کی عظمت کے حامل
عتیق و عمر کو بنایا نبی نے
صداقت کے حامل عدالت کے حامل
تو عثمان و حیدر بنے بے مثالی
سخاوت کے حامل شجاعت کے حامل
تصلُّب رہے سنّیت پر ہمیشہ
بنادیں ہمیں استقامت کے حامل
خدا! شاد و آباد اُن کو تُو رکھنا
ہیں جتنے رہِ اعلیٰ حضرت کے حامل
مُشاہدؔ پہ احمد رضا کا کرم ہے
بنے جو شہ دیں کی مدحت کے حامل