مرے پاس عمل صالحات کا خزانہ ہوتا
اللہ کے پاس جانے کا بہانہ ہوتا
پہچان لیتا تُو اپنے خُدا کو ضرور
گر تُو ں نے خود کو پہچانا ہوتا
دیکھ لیتا آد م میں پر تو و یزداں
ابلیس کیوں نہ پھر تیرا دیوانہ ہوتا
احکام حق پہ گر ہو جائے کمر بستہ
جہاں میں فقط تُوں اور تیرا زمانہ ہوتا
درود و سلا م آٹھوں پہر پڑھتا رہتا
فرشتوں کا تیرے گھر آنا جانا ہوتا
اِک بار وہ مجھے اپنا کہہ دینا
لِللہ وہ سماں کتنا سُہانا ہوتا
مُنہ چومتے ہو ئے فرشتے بھی نظر آتے
ارشاد بمعہ حمد کے نعت بھی سنانا ہوتا