مزہ ملے کہو کیا خاک ساتھ سونے کا ؟ رکھے جو بیچ میں وہ شوخ سیم تن تکیہ شب ِ فراق میں یہ حال ہے اذیت کا کہ سانپ فرش ہے اور سانپ کا ہے من تکیہ