اس شہر کی جب بھی تاریح لکھی جائے گی
تیرا نام بادشاہوں میں آئے گا
تیری ہر یاد میرے دل میں اور تیرا نام
جب بھی آئے گا میری دعاؤں میں آئے گا
وہ تیرا جگر گوشہ وہ تیرا عبدالمنان
تھک کےآئے گا تیری ممتا کے سائے میں آئے گا
وہ تیرا عاشق مزاج وہ تیرا چاہنے والا
جب بھی ٹوٹ کے بکھرے گا تیری بانہوں میں آئے گا
تجھے مبارک ھو یہ نیا سوہنا سفر مس
تیرا نام آسماں کی رفعتوں میں آئے گا
تو سراپا محبت و پیکر شفقت ھے
امید ھے ثاقب بھی تیری گڈ بک میں آئے گا