صوفی کی طریقت میں فقط مستیِ احوال ملا کی شریعت میں فقط مستیِ گفتار شاعر کی نوا مردہ وا فسردہ و بے ذوق افکار میں سرمست! نہ خوابیدہ نہ بیدار وہ مردِ مجاہد نظر آتا نہیں مجھ کو ہو جس کے رگ پے میں فقط مستیٔ کردار