Add Poetry

مسکرا کر چلو کھلکھلا کر چلو

Poet: توقیر اعجاز دیپک By: منظور خان, اٹک

مسکرا کر چلو کھلکھلا کر چلو
دل کسی کا مگر نہ دکھا کر چلو

جس کی خوشبو جہاں میں ہمیشہ رہے
پھول ایسا چمن میں کھلا کر چلو

جس سے سارے جہاں میں اجالا رہے
دیپ ایسا کوئی اک جلا کر چلو

کامیابی فقط رب کے ہاتھوں میں ہے
تم وسیلوں کو بس آزما کر چلو

بند آنکھوں سے تم پر کریں سب یقیں
اپنا ایسا بھروسہ بنا کر چلو

زندگی خوبصورت لگے گی تمھیں
رنجشیں اپنے دل سے بھلا کر چلو

سرحدیں نفرتوں کی مٹا کر سبھی
راستے پریم کے تم بنا کر چلو

ہو گئے ہیں مقلد جو شیطان کے
ان سے راہیں تم اپنی جدا کر چلو

جس نے ہر شے سے دیپک نوازا تمھیں
راہ میں سب اسی کی لٹا کر چلو

Rate it:
Views: 127
25 Oct, 2024
Related Tags on Friendship Poetry
Load More Tags
More Friendship Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets