Add Poetry

معبد زیست میں بت کی مثال جڑے ہوں گے

Poet: شہریار By: Wahaj, Lahore
Maabad Zeist Mein Bahut Ki Misaal Jurey Hon Ge

معبد زیست میں بت کی مثال جڑے ہوں گے
یہ ننھے بچے جس روز بڑے ہوں گے

اتنے دکھی اس درجہ اداس جو سائے ہیں
رات کے دشت میں تیز ہوا سے لڑے ہوں گے

دھوپ کے قہر کی لذت کے شیدائی ہیں
یہ اشجار بھی خواب سے چونک پڑے ہوں گے

ہم کو خلا کی وسعت سے فرصت نہ ملی
لاکھ خزانے اس دھرتی میں گڑے ہوں گے

وہ دن ہوگا آخری دن ہم سب کے لیے
آئینہ دیکھنے جب ہم لوگ کھڑے ہوں گے

Rate it:
Views: 1461
10 Jul, 2021
More Shahryar Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets