معذور
Poet: ابنِ منیب By: ابن منیب, سویڈنسَڑَ ک پر جب پڑا دیکھوں
کوئی کاغذ، کوئی گتہّ
کوئی رَیپر، کوئی ڈبہ
تو جی کہتا ہے ،دَو پَل کو
ٹھہر جاؤں
کروں ماتم
کہ یہ وہ ہے جگَہ جس پر
کسی کے ہاتھ ٹُوٹے تھے
More Funny Poetry
سَڑَ ک پر جب پڑا دیکھوں
کوئی کاغذ، کوئی گتہّ
کوئی رَیپر، کوئی ڈبہ
تو جی کہتا ہے ،دَو پَل کو
ٹھہر جاؤں
کروں ماتم
کہ یہ وہ ہے جگَہ جس پر
کسی کے ہاتھ ٹُوٹے تھے