طرز, یذیدیت اب بھی عیاں ہے ان کے کام میں
معصوم پھولوں کو بھی نہ بخشا محرم کے آیام میں
تسکین, دل کی خاطر کر دیا در پہ در
لاکھوں بار لعنت ہو ایسی طرز, حکمرانی پر
ظلم, یذیدیت سے نہ ڈرا ہے نہ جکھا ہے نہ بکا ہے
چائے تم ظلم کے پہاڑ گرا دو
دکھاوئے کے سجدے، دل میں شیطان کا بسیرا
فرمان,خداوندی, ظالم نہ دیکھ پائے گا خوشی کا سویرا
یذیدیت کا پیٹ کبھی بھرا ہے نہ کبھی بھرے گا خان
حسینت نے مشکیزہ, آب کو بھی خاک میں ملا دیا