معمول زندگی کو شریعت میں ڈھال دے
الله کے رسول کی سیرت میں ڈھال دے
صوم و صلواتہ روز کی عادت میں ڈھال وے
شام و سحر کو وقت تلاوت میں ڈھال دے
ہم راہ مستقیم پہ چلتے رہیں سدا
جنت کی آرزو کو حقیقت میں ڈھال دے
قدموں میں والدین کے جنت دکھائی دے
حرص جہاں کو جذبہ خدمت میں ڈھال دے
غیبت سنیں کسی کی نہ غیبت زباں سے ہو
بغض و حسد خلوص و محبت میں ڈھال دے
چلتا رہوں میں دیکھتے قدموں کے بس نشاں
نقش قدم نبی کے بصیرت میں ڈھال دے
الله کے حضور جھکیں ہر کسی کے سر
ہر قوم کو رسول کی امت میں ڈھال دے
میدان حشر میں جو حسن کا حساب ہو
عشق نبی کو اس کی شفاعت میں ڈھال دے