Add Poetry

مغفرت ہو جائے میری، بس يہی ہے التجا

Poet: ناصر دھامسکر-مجگانوی By: Nasir Ibrahim Dhamaskar, Ratnagiri

مغفرت ہو جائے میری، بس يہی ہے التجا
کر مبدل معصیت کو نیکیوں سے، اے خدا

بخش دیتا ہے بہانے ڈھونڈ کر، تو کس طرح
دین تیری ہے نرالی، اور کیسی ہے عطا

قوم کی خدمت کا جذبہ کوٹ کر بھر دے سدا
ہو چکی ہے ہر طرف یلغار برپا، کر فنا

داستاں سنتے سناتے کپکپی طاری ہوتی
مانگوں تجھ سے بھیک عزت کی، بنوں میں بھی گدا

مٹ چکی غیرت دلوں سے، خاک ہوئی عظمتیں
لوٹ جائیں پھر کرم، حاصل ہوں کھوئی وقعتیں

ہم پشیماں بن رہیں، ہو لطف مولا بھی فدا
نظر رحمت جو ہو، پھر دوبارہ پائیں رفعتیں

روٹھنے سے آپ ہم سے ہو چکے ہیں بھی خفا
پاک کر دیں، درگزر کر دیں، مٹا دیں لغزشیں

رکھیو ناصر کو برائی سے نہایت دور ہی
باز رہتے بھی سدھر پاؤں جو، ساری خصلتیں

Rate it:
Views: 808
26 Sep, 2021
More Dua Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets