مقدر کی لکیروں میں لکھا تھا جیسا اب تو ہم جھیل گئے درد مداوا کیسا زندگی تلخ بہت تلخ ہوئی جاتی تھی اور پھر عشق ہوا عشق بھی ایسا ویسا