ملت کا پاسباں ہے محمد علی جناح
ملت ہے جسم، جاں ہے محمد علی جناح
صد شکر پھر ہے گرمِ سفر اپنا کارواں
اور میرِ کارواں ہے، محمد علی جناح
بیدار مغز، ناظم اسلامیانِ ہند
ہے کون؟ بے گُماں ہے، محمد علی جناح
تصویرِ عزم، جانِ وفا، روحِ حُریت
ہے کون؟ بے گماں ہے محمد علی جناح
رکھتا ہے دل میں تاب و تواں نو کروڑ کی
کہنے کو ناتواں ہے، محمد علی جناح
رگ رگ میں اِس کی ولولہ ہے حُبِ قوم کا
پیری میں بھی جواں ہے، محمد علی جناح
لگتا ہے ٹھیک جا کے نشانے پہ جس کا تیر
ایسی کڑی کماں ہے محمد علی جناح
ملت ہوئی ہے زندہ پھر اس کی پکار سے
تقدیر کی اذاں ہے محمد علی جناح
غیروں کے دل بھی سینے کے اندر دہل گئے
مظلُوم کی فُغاں ہے محمد علی جناح
اے قوم! اپنے قائد اعظم کی قدر کر
اِسلام کا نشاں ہے محمد علی جناح
عمر دراز پائے، مسلماں کی ہے دعا
ملت کا ترجماں ہے محمد علی جناح