ملتے ہیں دوست قسمت سے زمانے میں
ہر اک ھوتا نہیں قابل اعتبار زمانے میں
خلوص کے رشتوں کو جو نبھاتے ہیں اخلاص سے
پاتے ہیں وہی خوشیاں جہاں بھر کی زمانے میں
کھودیتے ہیں جو پرخلوص دوستوں کو بے اعتباری میں
رہتے ہیں وہ صدا بے سکون تشنہ بام زمانے میں
نبھاکر تو دیکھو اک بار وفا سے دوستی کا رشتہ سلیم
جان دے کر بھی نبھادیں گے رشتہ وفا کا زمانے میں