Add Poetry

ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو

Poet: وسیم بریلوی By: Fariya, Karachi

ملی ہواؤں میں اڑنے کی وہ سزا یارو
کہ میں زمین کے رشتوں سے کٹ گیا یارو

وہ بے خیال مسافر میں راستہ یارو
کہاں تھا بس میں مرے اس کو روکنا یارو

مرے قلم پہ زمانے کی گرد ایسی تھی
کہ اپنے بارے میں کچھ بھی نہ لکھ سکا یارو

تمام شہر ہی جس کی تلاش میں گم تھا
میں اس کے گھر کا پتہ کس سے پوچھتا یارو

جو بے شمار دلوں کی نظر میں رہتا تھا
وہ اپنے بچوں کو اک گھر نہ دے سکا یارو

جناب میرؔ کی خود غرضیوں کے صدقے میں
میاں وسیمؔ کے کہنے کو کیا بچا یارو

Rate it:
Views: 382
30 Mar, 2021
More Waseem Barelvi Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets