ملے بہت پر تجھ سا دوبارا کوئی نہ پیارا ملا

Poet: By: Peerzada Arshad Ali Kulzum, harrisburg pa usa

ملے بہت پر تجھ سا دوبارا کوئی نہ پیارا ملا
پھنسے منجدھار میں اسے کبھی دوبارا کوئی نہ کنارا ملا

آزادی قفس سے جو اڑا سمجھا آزاد ہوا ہوں میں
تھی تلاش بہت مجھے پر مجھ سا اکیلا کوئی نہ بچارا ملا

آواز تو میں دیتا رہا پر خود لوٹ کے آنے کی
ویرانیاں تھی دور دور شناسا کوئی نہ ہمارا ملا

پیروں کا دیکھے یہ شوق چھاؤں بغیر رہتے نہیں
اداسی حد سے گزر گئی تھی جب صحرا کوئی نہ یارا ملا

اب تو چلو کچھ میاں بات مان گے ہو تم
کچے کھڑے کی جیت ہوئی جب کشتی کو کنارا کوئی نہ سہارا ملا

حد سے گزر گیا تھا قلزم جوش جنوں کی تھی تپش
ایسا ملا خدا مجھے پھر خدا کوئی نہ دوبارا ملا

Rate it:
Views: 686
01 Aug, 2010