ملے جو تیرے در کی آقا گدائی
تو پھرمل جائے مجھ کو ساری خدائی
بہت بے چین ہےعاشق یہ تمہارا
بہت ہےدور مجھ سے روضہ تمہارا
تڑپتا ہے کیوں دن بھر دل ہمارا
بلالو در پہ یہ احساں ہے تمہارا
نہیں منظور مجھ کو آقا جدائی
ملے جو تیرے در کی آقا گدائی
تو پھرمل جائے مجھ کو ساری خدائی
تمہارےدر پہ پھرتے ہیں مارے مارے
کیا شمس و قمر کیا یہ تارے سارے
ملی ہے در سے ضیاء سب کو تمہارے
کرم گر آپ کا ہو میری بھلائی
ملے جو تیرے در کی آقا گدائی
تو پھرمل جائے مجھ کو ساری خدائی