دھکتی آگ میں جلوں کیوں میں
اندھیری رات میں رہوں کیوں میں
جانتا ہوں کہ مٹی ہے خمیر میرا
خود ہی خاک میں ملوں کیوں میں
لگاکر رنگَ معصیت کروں نفس کشی
رب کی نظر سے گروں کیوں میں
جگہ نہ پاؤں فرشتوں میں کیا غم
انسانیت کے معیار سے ہٹوں کیوںمیں
گر نہ ملے جنت پھر بھی نقصان نہیں
اپنے ایمان کو نیلام کروں کیوں میں