منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر

Poet: علامہ محمد اقبالؒ By: اشھد شاہد, karachi

منزل سے آگے بڑھ کر منزل تلاش کر
مل جائے تجھکو دریا تو سمندر تلاش کر

ہر شیشہ ٹوٹ جاتا ہے پتھر کی چوٹ سے
پتھر ہی ٹوٹ جائے وہ شیشہ تلاش کر

سجدوں سے تیرے کیا ہوا صدیاں گزر گئیں
دنیا تیری بدل دے وہ سجدہ تلاش کر

ایمان تیرا لٹ گیا رہزن کے ہاتھوں سے
ایماں تیری بدل دے وہ سجدہ تلاش کر

ہر شخص جل رہا ہے عداوت کی آگ میں
اس آگ کو بجھا دے وہ پانی تلاش کر

کرے سوار اونٹ پہ اپنے غلام کو
پیدل خود چلے جو وہ آقا تلاش کر

Rate it:
Views: 8925
03 Nov, 2021