موسم موسم آنکھوں کو ایک سپنا یاد رہا صدیاں جس میں گزر گئیں وہ لمحہ یاد رہا قوس و قزح کے رنگ تھے ساتوں اس کے چہرے پر ساری محفل بھول گئی وہ چہرا یاد رہا