Add Poetry

موضوعِ کائنات بنایا گیا ھوں میں

Poet: Amer Roohani By: Amer Roohani, Islamabad

موضوعِ کائنات بنایا گیا ھوں میں
آیاتِ زندگی میں سجایا گیا ھوں میں

ھوتا نہیں ھے کم مرا احساسِ کمتری
اتنی بلندیوں سے گرایا گیا ھوں میں

رکھا گیا ھوں داخلِ دشنام بھی کہیں
بن کر کہیں ثواب کمایا گیا ھوں میں

صیاد نے رکھا بھرم یوں اپنی ہنر کا
پر کاٹ کر ھوا میں اڑایا گیا ھوں میں

قصداً لکھا گیا مجھے حرفِ غلط کے ساتھ
عمداً ھر ایک بار مٹایا گیا ھوں میں

طوفانِ باد و باراں کے آثار دیکھ کر
کاغذ کی کشتیوں پہ بٹھایا گیا ھوں میں

تھا رھگزر سے دور، کھنڈر کی طرح، مگر
کہہ کر تجاوزات گرایا گیا ھوں میں

پہنچا تھا بزم یار میں پہچان بیچ کر
لے کر کسی کا نام بلایا گیا ھوں میں

Rate it:
Views: 412
17 Sep, 2021
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets