عشق کی منزل کیا ہے سوچتا ہوں ٹکرا کر افلاک سے میں لوٹتا ہوں پست پروازِ تصور ہے یہ میرا میں مکاں میں لا مکاں کو ڈھونڈتا ہوں بھول کر اپنی ہی احساسِ خوداری خود کو انہی راستوں پر کھوجتا ہوں