میرے ساتھ یہ کیا ستم میرے میرے بھائی ہوگیا
میرا چوتھا عشق بھی جگ ہنسائی ہو گیا
دل ہی دل میں جو بہت چاہتا تھا مجھے
وہ لوگوں کی باتوں میں آ کہ ہرجائی ہو گیا
میں پہلے چھپ چھپ کہ دیکھتا جسے
پھر یوں ہوا کہ میں اس کا شیدائی ہو گیا
دو دنوں میں ہی کنگال کر کہ مجھے
اسطرح میرے لیے وہ باعث تباہی ہوگیا
میرے کسی سے بھی مراسم نہ رہے جب
پھر یوں ہوا کہ میں شکار تنہائی ہو گیا
ہیر رانجھا کی محبت کہ بڑے چرچے ہوئے
ہمارا تو ہر عشق اصغر نذر رسوائی ہو گیا