جج صاحب میرا نام جب لب پہ لاتے ہیں
عدالت میں سبھی لوگ سو جاتے ہیں
ایک وکیل سےاس بات کا سبب پوچھا
بولے ہمیں لگاآپ ابھی اپناکلام سناتےہیں
ہمارے سامنے جنہیں آنے کی ہمت نہیں
وہ بیچارے پیٹھ پیچھےباتیں بناتے ہیں
جس کسی کو پیغام محبت بھیجتا ہوں
کیا سناؤں کہ وہ کیا کیا سناتے ہیں
دل سےنکال کر کٹہرےمیں لےآئےہیں
اب دل کی چوری کی کیا سزا سناتےہیں