میرا دل اسے ملنے کواسرار کرتا رہتا ہے اپنے ساتھ مجھے بیقرار کرتا رہتا ہے اصغر کی دستک پہ تم دروازہ نہ کھولنا یوں اس کو میرے بارےہوشیار کرتارہتاہے