مجھے روحَِ بلالی سے روشناس کر مجھے جذبہ فاروقی سے ہمکنار کر میرے جذبات ڈھل جائیں میری آواز میں اور میری آواز کو تلوار کر خاموشی مجھے اب گوارہ نہیں مولا میری آہ کو دھاڑ کر