میری بات بن رہی ہے، میرا کام چل رہا ہے
تیری رحمتوں کے صدقے میرا نام چل رہا ہے
تجھے چھوڑ کر میں جاؤں کہیں اور کیوں جہاں میں؟
تیرے لطف کے سبب ہی یہ نظام چل رہا ہے
ہے تیرا سبق اخوت، تیرا درس ہے مروت
تیرے دم سے دوستی کا یہ پیام چل رہا ہے
تیرے لطف نے مسافر کو دیا ہے وہ سہارا
کبھی صبح چل رہا ہے، کبھی شام چل رہا ہے
تیری آبرو سلامت، ہے تجھی سے میری عزت
تیری چاہتوں کے دم سے، میرا نام چل رہا ہے
میں غلام ہوں نبی کا، مجھے آسرا علی کا
میرے لب پہ دمبدم اک یہ کلام چل رہا ہے
میرا ذوق بندگی سب تیرے در کی ہے عنایت
جو ٹھہر گئے ہیں سجدے تو قیام چل رہا ہے
میرا کاروان ہستی تیرے دم سے ہی رواں ہے
تیرے فیض کی بدولت یہ غلام چل رہا ہے
تیرے آستاں کی نسبت ہے نصیب گولڑے کو
وہی دور میکشاں ہے، وہی جام چل رہا ہے
نہیں معجزا یہ رومی تو بھلا پھر اور کیا ہے
جو رسول حق کا ساغر، یہ مدام چل رہا ہے