میری باتوں پہ نا غور کرتا ہے بات بات پہ وہ شور کرتا ہے سارا دن فون پہ گپیں مارتا رہتا ہے اس کےسوا نا کچھ اور کرتا ہے دل تو کافی چرا لیےہیں اس نے اب کوئی بینک لوٹنے پہ غور کرتاہے