میری نئی محبوبہ صورت کنول لگتی ہے
وہ پرانی محبوبہ کا نعم البدل لگتی ہے
جو اس کےپیارکےنشےمیں لکھی تھی
وہ مجھےکوئی میری ہی غزل لگتی ہے
میں اسےکےدل تک پہنچ کرآرام کروں گا
جس کی تلاش تھی وہ میری منزل لگتی ہے
جس دن سےوہ میری زندگی میں آئی ہے
اس دن سے اپنی زندگی مکمل لگتی ہے