فقط اب کے ٹھنڈ میں ٹھٹر جائیے گا
مگر اب سکولوں میں وڑ جائیے گا
میں بیٹھا تھا کل تک رضائی میں اپنی
وہ ہیٹر بھی چلتا تھا گھر میں ہمارے
یہ مخمور چھٹیاں ختم ہو گئی ہیں
کبھی ہم نے ان کے ہیں صدقے اتارے
مگر ان سے سیکھا کے بارش بھی ہو تو
گارے میں جا کے لبڑ جایئے گا
سویٹر ہیں دو دو مگر پھر بھی ٹھنڈ ہے
بتا مجھ کو سردی کے یہ کیا پخنڈ ہے
چھٹیوں میں جبیں بھی خالی ہیں میری
نہ چائے کا خرچہ نہ روٹی کا فنڈ ہے
ایسے میں والٹ سے اپنے کہا کے
میری زندگی میں میری آس تم ہو
یہ پیسے نہیں ہیں میرے پاس تو کیا
میرا یہ بھرم ہے میرے پاس تم ہو