میری پڑوسن اب سخن شناس ہو گئی ہے
میری چاہت میں بھی وہ پاس ہو گئی ہے
جس دن سےفور سیل کابورڈ لگایادل پر
اسےپڑھ کر وہ بڑی اداس ہو گئی ہے
اب تک میرےدل کا کوئی گاہک نہیں آیا
اب اسےمجھ سےملنےکی آس ہو گئی ہے
اپنی پڑوسن سےاب میرا دل بھر چکا ہے
میری نئی معشوق اس کی ساس ہو گئی ہے