میری پیاری ماں
Poet: آتیقہ By: آتیقہ, Sialkotہم اپنی محبت کا اظہار نہیں کرتے
 ان کو مسکرا کر دیکھ کر عبادت کر لیتے ہیں
 
 مگر ان سے پیار بھری باتیں نہیں کرتے
 یوں تو دل کے ہر گوشے میں وہ ہی بسی ہیں ہمارے
 
 مگر رات کو جب تک ان کا ہاتھ نہ تھام لیں خوابوں سے ملاقات نہیں کرتے
 میرے سکوں کا ہر پل میری ماں سے جڑا ہے
 
 میں آج جو کچھ بھی ہوں میری ماں کی دعا ہے
 یوں تو دنیا نے متعین کیاہے ماں کے لیےبھی ایک دن
 
 مگر ماں کے لیے میرے جذبات صرف ایک دن کے لیے عیاں ہوا نہیں کرتے 
 اپنی زندگی کا ہر پل لکھ دیاہے میں نے اپنی ماں کے نام
 
 ہم اپنی ماں کے بغیر زندگی کا تصور کیانہیں کرتے
  
More Mother Poetry
مجھ کو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیں مجھ کو یقیں ہے سچ کہتی تھیں جو بھی امی کہتی تھیں
جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب اپنوں نے بھی ہم سے ناطہ توڑ لیا
ایک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
ایک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
ایک وہ دن جب آؤ کھیلیں ساری گلیاں کہتی تھیں
ایک یہ دن جب جاگی راتیں دیواروں کو تکتی ہیں
ایک وہ دن جب شاموں کی بھی پلکیں بوجھل رہتی تھیں
ایک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
ایک وہ دن جب دل میں بھولی بھالی باتیں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
ایک وہ دن جب ایک ذرا سی بات پہ ندیاں بہتی تھیں
ایک یہ گھر جس گھر میں میرا ساز و ساماں رہتا ہے
ایک وہ گھر جس گھر میں میری بوڑھی نانی رہتی تھیں
جب میرے بچپن کے دن تھے چاند میں پریاں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب اپنوں نے بھی ہم سے ناطہ توڑ لیا
ایک وہ دن جب پیڑ کی شاخیں بوجھ ہمارا سہتی تھیں
ایک یہ دن جب ساری سڑکیں روٹھی روٹھی لگتی ہیں
ایک وہ دن جب آؤ کھیلیں ساری گلیاں کہتی تھیں
ایک یہ دن جب جاگی راتیں دیواروں کو تکتی ہیں
ایک وہ دن جب شاموں کی بھی پلکیں بوجھل رہتی تھیں
ایک یہ دن جب ذہن میں ساری عیاری کی باتیں ہیں
ایک وہ دن جب دل میں بھولی بھالی باتیں رہتی تھیں
ایک یہ دن جب لاکھوں غم اور کال پڑا ہے آنسو کا
ایک وہ دن جب ایک ذرا سی بات پہ ندیاں بہتی تھیں
ایک یہ گھر جس گھر میں میرا ساز و ساماں رہتا ہے
ایک وہ گھر جس گھر میں میری بوڑھی نانی رہتی تھیں
اسلم







 
  
  
  
  
  
  
  
  
  
  
 