تُوہے تکمیل میری،قوتِ تدبیر میری
تُجھ سے ہے زینتِ کردار کی تعمیر میری
میں قائم تیرے سبب ہی افکارِصحیحہ پر
گَر تُونہ ہو،تونہ ہو راہ مُستقیم میری
ہزاروں نکتہ ہائے علمیہ مِلتے ہیں مجھے
جو ہیں تعلیم میری،ذات کی تفسیر میری
ہے تیرا ساتھ میرے حق میں مُرشد ورہبر
تُجھ سے ہے پُر مغز وپُر اثر تقریر میری
ذہن کو وُسعتیں ملتی ہیں میرے تُجھ سے ہی
تُجھ سے ہے گوہرِ الفاظ کی تنظیم میری
میں با رنگ تیرے انوار کے رنگوں کے سبب
باوجہِ تیرے ہے شفّاف سی تصویر میری
تُو ہے ماخذ میرے افکار کے ماہ پاروں کی
کہ با کمال ہے تیرے سبب تدریس میری
حدیثِ دل کو بیاں کرتا ہے پھر سے حیدر
تو ہے تکمیل میری،قوتِ تدبیر میری