Add Poetry

میری ہر ایک ریاضت کا ثمر دیتا ہے

Poet: حیاء غزل By: Haya Ghazal, Karachi

میری ہر ایک ریاضت کا ثمر دیتا ہے
ہاتھ اٹھتے ہی دعاؤں میں اثر دیتا ہے

خالقِ خلق وہ ہے ،ایک مجازی میرا
جب میں مانگوں وہ رہائی کا سفر دیتا ہے

خامشی کو مری الفاظ عطا کر کے نئے
مردہ کاغذ کے مسامات کو بھر دیتا ہے

مجھ کو دیتا ہے اسیری کا وہ مژدہ ایسے
میری پرواز کو پر دے کے کتر دیتا ہے

مجھ کو دکھتا ہے سپیدہ بھی سیاہی کی طرح
ایسے بینائی کو وہ حسنِ نظر دیتا ہے

میں نے مانگی ہی نہیں عزت و تکریم کبھی
اس کا احسان ہے بن مانگے ہی دھر دیتا ہے

رات بھر ہوتا ہے کتنے ہی خزانوں کا نزول
اس پہ یہ اشک مجھے صورتِ ذر دیتا ہے

Rate it:
Views: 878
28 Jul, 2017
Related Tags on Urdu Ghazals Poetry
Load More Tags
More Urdu Ghazals Poetry
کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے کوئی راز اپنے غَموں کا مَت ہمیں بے سَبَب کبھی کہہ نہ دے
ہمیں دَردِ دِل کی سزا تو دے، مگر اپنے لَب کبھی کہہ نہ دے۔
یہ چراغِ اَشک ہے دوستو، اِسے شوق سے نہ بُجھا دینا،
یہی ایک ہمدمِ بے وفا، ہمیں بے خبر کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے زَخم دے، مجھے رَنج دے، یہ گلہ نہیں مرے چارہ گر،
مگر اپنے فیض کی ایک گھڑی مرا مُستقل کبھی کہہ نہ دے۔
مرے عَزم میں ہے وہ اِستقامت کہ شرر بھی اپنا اَثر نہ دے،
مجھے ڈر فقط ہے نسیم سے کہ وہ خاکِ چمن کبھی کہہ نہ دے۔
وہ جو بیٹھے ہیں لبِ جام پر، وہ جو مَست ہیں مرے حال پر،
انہی بزم والوں سے ڈر ہے مظہرؔ کہ وہ میرا نشاں کبھی کہہ نہ دے۔
مجھے توڑنے کی ہوس نہ ہو، مجھے آزمانے کی ضِد نہ ہو،
مجھے قرب دَشت کا شوق ہے، کوئی کارواں کبھی کہہ نہ دے۔
یہ جو صَبر ہے یہ وَقار ہے، یہ وَقار میرا نہ لُوٹ لینا،
مجھے زَخم دے کے زمانہ پھر مجھے بے اَماں کبھی کہہ نہ دے۔
مرے حوصلے کی ہے اِنتہا کہ زمانہ جُھک کے سَلام دے،
مگر اے نگاہِ کرم سنَبھل، مجھے سَرکشی کبھی کہہ نہ دے۔
جو چراغ ہوں مرے آستاں، جو اُجالہ ہو مرے نام کا،
کسی بَدزبان کی سازشیں اُسے ناگہاں کبھی کہہ نہ دے۔
یہی عَرض مظہرؔ کی ہے فقط کہ وَفا کی آنچ سَلامت ہو،
کوئی دِلرُبا مرے شہر میں مجھے بے وَفا کبھی کہہ نہ دے۔
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets