کبھی تیرتو کبھی وہ تلوارلگتی ہے
میری ہمسائی ساگر کامنجدھار لگتی ہے
جب پیر صاحب سےمل کےآتی ہے وہ
پھر ناگن کی طرح خون خوارلگتی ہے
کھاتےہوئے ذرا احتیاط نہیں کرتی
میری طرح چلنےسےلاچارلگتی ہے
جو لوگوں کی کمیٹیاں کھاتا رہا ہوں
مجھے یہ کوئی پرانا ادھار لگتی ہے