وہ جب میرےاشعار سنتی ہے
پھراک ٹھنڈی سی آہ بھرتی ہے
میں اس سے ہمیشہ دور رہتا ہوں
میرے لیے وہ توایک لال بتی ہے
اک اس کےسوا میرے دل میں
اس جیسی کوئی اور نا ہستی ہے
پڑوس میں رہائش پذیر ہے جو
میرےدل کےگھر میں بستی ہے
سب کو پیروں کے پاس لے جاتی ہے
لگتاہےیہ انکی خاص چمچی ہے