میرے بچپن کا دسمبر یاد آتا ہے مجھے
جب سخت سردی میں ھم نہاتے تھے بارش میں
جب مجھے محبت ہوگئ تھی تم سے
جب نہ تھا ہمیں زمانے کا ڈر
جب ہم سر عام ملتے تھے ایک دوسرے سے
وہ میر ے بچپن کا د سمبر یاد آتا ہے مجھے
جب میں سویا تھا تمہاری آغوش میں
وہ تھی میرے بچپن کے دسمبر کی پہلی شب
جب ہم ہوئے تھے ایک جسم
نہ کوئ رنجش تھی ہمارے درمیاں
نہ کوئ شکایت تھی ہم دونوں میں
وہ میرے بچپن کا دسمبر کتنا اچھا تھا
چلو لوٹ چلے پھر اسی دسمبر میں
اک بار پھر کر لے اک دوسرے سے محبت ہم
کہ لوٹ آیا ہے وہ بچپن کا دسمبر